لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے قراردیاہے کہ وزارتِ پانی و بجلی کے حکام10سال سے سوئے بیٹھے ہیں،یہ نااہلی ہے کہ انہیں پتہ نہ چلے کہ کون کتنی بجلی لے رہا ہے ، ڈسٹری بیوشن کمپنیز میں کوئی نظم نہیں،اعلی عہدوں پر ڈمی لوگ بیٹھے ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے یہ ریمارکس بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران دیئے ، جوائنٹ سیکریٹری وزارتِ پانی و بجلی اورچیف ایگزیکٹو لیسکو عدالت میں پیش ہوئے،جوائنٹ سیکریٹری وزارت پانی و بجلی نے عدالت کوبتایاکہ انہیں نہیں معلوم کہ کمپنیز کتنی بجلی لے رہی ہیں۔
تاہم بجلی کے میٹرز میں بہتری لا ئی جا رہی ہے،اِس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ10سال سے سوئے بیٹھے ہیں ، یہ نااہلی ہے کہ آپ کو پتہ نہ چلے کہ کون کتنی بجلی لے رہا ہے،میرٹ پر تقرریاں نہیں ہوں گی تو بدانتظامی اور کرپشن ہی پھیلے گی ، عدالت نے میرٹ پر تقرریوں ،بجلی کی تقسیم اور بجلی کی یپداوار میں اضافے کے اقدامات کی تفصیل طلب کر تے ہوئے مزید سماعت19جون تک ملتوی کر دی۔