بلدیہ عظمی کراچی کے ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) بلدیہ عظمی کراچی کے ملازمین نے 4ماہ سے تنخواہوں کی عدم فراہمی کے خلاف سندھ سیکٹریٹ اور سندھ اسمبلی کے اطراف رات گئے احتجاجا کچرے کے ڈھیر لگا دیئے۔ بلدیہ عظمی کراچی کے ملازمین کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں سے جمع کئے گئے کچرے کے ڈھیر کو گاڑیوں میں بھر کر سندھ سیکٹریٹ اور سندھ اسمبلی کی عمارت کے اطراف میں پھینک دیا گیا ہے۔

ریڈ زون ہونے کے باوجود ان علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ کچرے کے ڈھیروں کے باعث علاقے میں شدید تعفن پھیل گیا ہے جس کے باعث علاقے میں لوگوں کے آمد و رفت میں پریشانی کا سامنا ہے جبکہ علاقہ مکین بھی شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی کی بار بار یقین دہانی کے باوجود کراچی کے پانچوں ڈی ایم سیز اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے 15 ٹاونز کے ہزاروں ملازمین تاحال ماہوار تنخواہوں اور دیگر قانونی واجبات سے محروم ہیں۔

کے ایم سی ملازمین کا موقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 17 مئی 2013 کو اپنے فیصلے میں ہر ماہ کی دس تاریخ تک کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے واجبات اد اکرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔