اسلام آباد (جیوڈیسک) میاں نواز شریف نے 244 ووٹ لے کر تیسری بار وزیر اعظم پاکستان منتخب ہوکر تاریخ رقم کردی۔ نومنتخب 14ویں قومی اسمبلی نے بھاری اکثریت سے مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف کو قائد ایوان منتخب کرلیا،نو منتخب وزیر اعظم آج شام کواپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
نوازشریف کا مقابلہ پیپلزپارٹی کے مخدوم امین فہیم اور تحریک انصاف کے مخدوم جاوید ہاشمی سے تھا۔ نوازشریف کو وزارت عظمی کیلئے جے یوآئی(ف)، ایم کیو ایم ، آفتاب خان شیرپا اور فاٹا ارکان کی حمایت حاصل تھی ، انہوں نے 244 ووٹ حاصل کئے ، مخالف امیدواروں مخدوم امین فہیم 42 اور مخدوم جاوید ہاشمی 31 ووٹ حاصل کرسکے۔
وزیراعظم کا انتخاب قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت اجلاس میں ارکان کی تقسیم کے ذریعے کیا گیا، ہر امیدوار کیلئے ایوان میں مخصوص لابی بنائی گئی تھی، لابی اے مسلم لیگ ن کے میاں نوازشریف، لابی بی پاکستان پیپلز پارٹی کے مخدوم امین فہیم جبکہ لابی سی تحریک انصاف کے جاوید ہاشمی کیلئے مختص کی گئی تھی۔
ارکان اسمبلی نے اپنی پسند کے امیدوار کی لابی میں جاکر اس کی حمایت کا اظہار کیا جس کے بعد اسپیکر نے ووٹوں کی گنتی کے بعدمیاں محمد نواز شریف کی کامیابی کا اعلان کیا۔ نومنتخب وزیر اعظم آج شام صدرمملکت آصف علی زرداری سے ایوان صدر اسلام آباد میں اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔
مسلم لیگ ن کے نواز شریف کے تجویز کنندگان میں محمود اچکزئی، صدر الدین شاہ راشدی، عباد اللہ، خواجہ آصف، انوشہ رحمن اور خواجہ سعد رفیق شامل تھے جبکہ تائید کنندگان میں سردار یوسف، عبدالقادر بلوچ، طارق فضل چوہدری ، ڈاکٹر درشن ، زاہد حامد اور اسفند یار بھنڈارا شامل تھے۔
تحریک انصاف کے امیدوار جاوید ہاشمی کا قائد ایوان کیلئے نام عارف علوی نے تجویز کیا جبکہ غلام سرور نے اس کی تائید کی۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار امین فہیم کا نام ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ، نوید قمر ، رمیش لال ، نفیسہ شاہ اور عمران لغاری نے تجویز کیا جبکہ تائید کنندگان میں خورشید شاہ ، علی گوہر مہر، غلام رسول کوریجہ ، نعمان اسلام شیخ اور کمال خان شامل تھے۔