لاہور (جیوڈیسک) میاں محمد شہباز شریف نے وزیراعلی پنجاب منتخب ہونے کے بعد صوبائی اسمبلی سے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ پٹواری کلچر 2014 تک ختم کر دیا جائے گا، تھانہ اور کچہری کلچر بھی ختم کر دینگے، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کرینگے۔ ہیلتھ انشورنس کارڈ کے اجرا کا اعلان۔
لاہور نومنتخب وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہاز شریف نے کہا ہے کہ عوام کے ووٹوں کی بدولت اللہ تعالی نے ہمیں عزت دی۔ ہم سب کو اللہ تعالی کے حضور سجدہ شکر بجا لانا ہے۔ میاں محمد شہباز شریف کا صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ لوڈشیڈنگ ہے۔ بجلی نہ ہونے کے باعث اندھیرے پنجاب کی جڑوں کو ہلا رہے ہیں۔
جنگی بنیادوں پر لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔ لوڈشیڈنگ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ پنجاب سے آج بھی 700 میگا واٹ بجلی باہر جا رہی ہے جبکہ 207 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔ جب تک بجلی کے اندھیرے ختم نہیں ہونگے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے اور اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے شبانہ روز کام کرینگے۔ بجلی چوری روکنے کے لئے بلا امتیاز کارروائی کرنا ہوگی۔
اربوں روپے کی گیس، بجلی اور تیل چوری ہو رہا ہے۔ چاروں صوبوں کے اداروں نے اربوں روپے ادا کرنے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب نے اعلان کیا کہ نندی پور چیچو کی ملیاں منصوبوں پر 60 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ پنجاب کو اندھیروں سے نجات دلا کر اجالوں کی جانب لے کے جائیں گے۔ ساڑھے 12 ایکڑ زمین کے مالک کو شمسی توانائی کے ٹیوب ویلز دیں گے۔ 2014 تک پنجاب میں پٹواری کلچر ختم کر دیا جائے گا۔ تھانہ اور کچہری کلچر ختم کرکے عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ پورے پنجاب میں آشیانہ سکیمز کا جال پھیلا دیں گے۔ پنجاب میں سرمایہ کاری اور روزگار کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے سخت محنت کی جائے گی۔
ترکی، ایران، سعودی عرب اور چین سے تعلقات مزید مضبوط بنائے جائیں گے۔ تعلیم کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ عوام کے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں لیڈر آف اپوزیشن کے ساتھ مکمل تعاون کرونگا۔ اس سے قبل صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے لئے ہونے والی ووٹنگ میں میاں محمد شہباز شریف بھاری اکثریت سے وزیراعلی پنجاب منتخب ہوئے۔ انہوں نے 300 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار محمود الرشید نے 34 ووٹ حاصل کئے۔
میاں محمد شہباز شریف 3 چوتھائی سے زیادہ کی اکثریت سے پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان منتخب ہوئے۔ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے لئے دو لابیز بنائی گئی تھیں۔ دائیں جانب والی لابی میاں محمد شہباز شریف جبکہ بائیں جانب والی لابی تحریک انصاف کے امیدوار محمود الرشید کو ووٹ دینے کے لئے مخصوص کی گئی تھی۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد سپیکر صوبائی اسمبلی رانا اقبال نے سیکرٹری اسمبلی کو ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا۔
گنتی مکمل ہونے کے بعد سپیکر رانا اقبال نے میاں محمد شہباز کی کامیابی کا اعلان کیا۔ میاں محمد شہباز شریف نے 300 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل امیدوار میاں محمود الرشید نے صرف 34 ووٹ حاصل کئے۔ میاں محمد شہباز شریف نے وزارت اعلی کے لئے سب سے زیادہ ووٹ لینے کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ وزیراعلی کی حیثیت سے میاں شہباز شریف کی کامیابی کا اعلان ہوتے ہی لیگی خواتین نے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی نے وزیراعلی پنجاب کے انتخاب حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔