پاکستانی، بنگلا دیشی اور بھارتی نژاد اپنا تشخص برطانوی پسند کرتے ہیں

Pakistan-Bangladesh

Pakistan-Bangladesh

کراچی (جیوڈیسک) کراچی محمد رفیق مانگٹ برطانوی اخبار دی میل کے مطابق برطانیہ میں رہنے والی مسلمان، سکھ، ہندو اور بدھ مت اپنے آپ کو عیسائی اور یہودیوں سے زیادہ برطانوی سمجھتے ہیں۔ انگلینڈ میں ہر پانچ میں سے تین اپنا تشخص انگریز ENGLISH رکھتے ہیں اور وہ برطانوی پہچان پسند نہیں کرتے۔ جب کہ کئی نسلی اقلیتی گروپ اپنے آپ کو زیادہ برطانوی ظاہر کرتے ہیں۔

اس سلسلے میں بنگلا دیشی اپنے کو سب سے زیادہ جب کہ دوسرے نمبرپر پاکستانی اپنے آپ کو برطانوی کہلانا پسند کرتے ہیں ۔62 فی صد سکھ، 57 فیصد مسلمان اور 54 فی صد ہندو اپنا قومی تشخص برطانوی کراتے ہیں جب کہ 15 فی صد عیسائی اپنے آپ کو برطانوی کہلانا پسند کرتے ہیں۔ تاہم عیسائیوں کی 65 فیصد اور یہودیوں کے 54 فی صد کا کہنا ہے کہ وہ اپنے آپ کو انگریز کہلانا محسوس کرتے ہیں۔ 60 سال سے زائد عمر کے ستر فی صدجب کہ 30 سے 59 سال کے درمیان کے 56 فی صد لوگ انگریز کہلانا پسند کرتے ہیں۔

سفید فام برطانوی انگریز کہلانے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ بنگلا دیش ،پاکستان اور بھارت کے مرد اور خواتین اپنا تشخص برطانوی بتاتے ہیں۔ مانچسٹر یونی ورسٹی کے ماہرین تعلیم 2011 کی مردم شماری کا تجزیہ کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ برطانیہ میں عیسائی باشندوں کے علاوہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے برطانوی تشخص پر فخر محسوس کرتے ہیں 2011 کی مردم شماری میں لوگوں کو کہا گیا تھاکہ وہ انگریز، ویلش، اسکاٹش، برطانوی ، شمالی آئرش یا دیگر میں سے ایک قومی تشخص کا انتخاب کریں۔

ہر دس میں سے نو نے اپنا ایک تشخص ظاہر کیا۔ تحقیق کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر سٹیفن جیو راج کا کہنا ہے کہ برطانوی اور انگریز تشخص کے درمیان فرق نہ صرف سیاحوں بلکہ پالیسی سازوں کو الجھا رہا ہے، لیکن اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔