آج گناہوں کی مغفرت اور دعاں کی قبولیت کی بابرکت رات ہے، شب معراج پر مسلمان اللہ تعالی کے حضور سر بسجود ہیں۔ مساجد میں روح پرور محافل جاری ہیں۔ رجب کی ستائیسویں شب کو اللہ تعالی کے پیارے نبی امام الانبیا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کا شرف عطا کیا گیا۔
اس رات مبارکہ میں حضرت جبرائیل علیہ السلام پچاس ہزار فرشتوں کے ہمراہ نبی اقدس کی خدمت میں حاضر ہوئے اور فرمایا کہ اللہ اپنے پیارے محبوب سے ملاقات چاہتا ہے۔ اور یوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سفر معراج کے لئے روانہ ہوئے۔ آقائے دو جہاں براق پر سوار ہو کر بیت المقدس پہنچے جہاں انبیا کرام آپکے استقبال کے لئے موجود تھے۔
تمام انبیا نے آپ صلی اللہ علیہ کی امامت میں نماز ادا کی جسکے بعد آپ سات آسمانوں سے گزر کر رب کائنات کے حضور پہنچے۔ دنیا بھر کے مسلمان اس رات کی قدر و منزلت کو جانتے ہوئے اللہ کے حضور سر بسجود ہو کر اپنے گناہوں کا بوجھ ہلکا کرتے ہیں۔
جس طرح حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اسم گرامی ، ذات ، حسن و جمال ، حجاز قرآن، سیرت و شفاعت کبری کے ممتاز مقام پر فائز ہیں ویسے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ معراج اپنے اندر شان کمال رکھتی ہے۔