اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے بجلی چوری روکنے اور لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کر نے کی ہدا یت کر دی ہے جبکہ ناکارہ مشینری اور بے کار افسروں سے بھی جان چھڑانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اسلام آباد سے لاہور پہنچتے ہی اسٹیٹ گیسٹ ہاوس میں توانائی بحران کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں نواز شریف کو بجلی کے بحران کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ، وزیر اعظم کو بتایا گیا۔
کہ بجلی کے ٹیرف میں دی جانے والی ہی سبسڈی کی وجہ سے ملکی خزانے پر روزانہ ایک ارب روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے جبکہ تیل پر پلانٹس چلانے کے لئے رقوم کی کمی کا مسئلہ ہر چند ہفتوں بعد سر اٹھاتا ہے جس سے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ بحران کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ بریفنگ میں تیل کے متبادل سستے کوئلے سے لوڈ شیڈنگ سے تنگ لوگوں فوری ریلیف دینے کی تجویز پیش کی گئی کیونکہ پن بجلی کے نئے منصوبوں کے لئے کم از کم سات سال کا عرصہ درکار ہو گا۔
وزیر اعظم نے تمام مشکلات کے باوجود لوڈ شیڈنگ میں ہر ماہ کمی اور چوری کو روکنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی ان کا کہنا تھا کہ ایسے منصوبے فوری طور پر شروع کئے جائیں جن کی مالی لاگت کم اور فائدہ زیادہ ہو۔
وزیر اعظم نے وزرات پانی و بجلی اور نجی شعبے کے ماہرین کو مشترکہ طور پر جلد ا ز جلد روڈ میپ تیار کرنے کا حکم دیا گیااور موجودہ پاور پلانٹس کی ناکارہ مشینری اور بے کار افسروں سے فوری طور پر جان چھڑانے کی بھی ہدایت کی۔