کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم نے ساڑھے تین فیصد خسارے کا چار کھرب روپے کا شیڈو بجٹ پیش کر دیا۔ شیڈو بجٹ میں تیس لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز دی گئی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے شیڈو بجٹ ڈاکٹر فاروق ستار نے پیش کیا۔ شیڈو بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کیلئے ساڑھے چھ سو ارب روپے مختص کئے گئے۔
جبکہ خسارے کا تخمینہ ساڑھے تیس فیصد لگایا گیا ہے۔ شیڈو بجٹ میں کم از کم تنخواہ پندرہ ہزار روپے کرنے اور سرکاری ملازمین میں پندرہ فیصد اضافے کی تجویز بھی دی گئی۔ ایم کیو ایم نے سیلز ٹیکس سولہ فیصد سے کم کر کے دس فیصد کرنے، امپورٹ ڈیوٹی پندرہ سے پانچ فیصد پر لانے کی تجویز بھی دی ہے۔
ڈائریکٹ ٹیکس کی شرح میں پانچ فیصد اضافے اور ان ڈائریکٹ ٹیکس کی شرح میں دس فیصد کمی کی تجاویز بھی شیڈو بجٹ کا حصہ ہیں۔ ایم کیو ایم نے پانی، بجلی اور تعلیم کیلئے ڈھائی سو ارب کی سبسڈی دینے اور مختلف شعبوں میں عوام کو ریلیف کیلئے پانچ سو ارب کی سبسڈی کی تجویز بھی دی ہے۔ شیڈو بجٹ میں سیکیورٹی اور دیگر منصوبوں کیلئے ڈیڑھ سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔