اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ قرضے ری شیڈول کرنے کے بعد مقدمے میں کیا رہ گیا، لگتا ہے کہ پنجاب بینک اس کیس سے جان چھڑانا چاہتا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پنجاب بینک قرضہ کیس کی سماعت کی، پنجاب بینک کے وکیل نے بتایا کہ جن چار سابق ڈائریکٹر زنے پنجاب بینک سے قرضہ لیا ان میں سے دو کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا گیا ہے۔
جسٹس اعجاز چودھری نے کہا کہ لگتا ہے کہ نیب اور بینک دونوں آپس میں ملے ہیں، اصل لوگوں کے خلاف شواہد جمع نہیں کیے گئے اور انہیں بچانا چاہتے ہیں۔