ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ شہر شہر احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چھ ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ آسمان سے آگ برساتا سورج تو شام ہوتے ہی ٹھنڈا ہوجاتا ہے مگر لوڈشیڈنگ کے مسلط کردہ عذاب سے عوام چوبیس گھنٹے نبرد آزما ہیں۔ ملک کے بیشتر شہروں میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
چونیا میں مظاہرین کا بجلی بندش کے خلاف احتجاج پر تشدد ہوگیا۔ مظاہرین نے روڈ بلاک کرکے نعرے بازی کی اور ریسٹ ہاس کو نذر آتش کردیا۔ گوجرانوالہ کے شہری اٹھارہ سے بیس گھنٹے بجلی کی بندش سے تنگ آ کر سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلا کر واپڈا کے خلاف احتجاج کیا۔ پشاور میں لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری بھی گھروں سے نکلنے پر مجبور ہوگئے۔ شہریوں نے روڈ بلاک کر کیشدید احتجاج کیا۔
بلوچستان کے ضلع جھل مگسی کے نواحی علاقے گنداواہ میں بجلی بندش کے خلاف شہریوں اور تاجروں نے شٹر ڈان ہڑتال کی۔ سکھر میں بھی بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جا ری ہے جس کے باعث شہر یوں کو سخت پر یشا نی سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ سکھر شہر میں بارہ گھنٹے جبکہ دیہی علا قوں میں سولہ گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ گھنٹوں کی غیر اعلا نیہ لوڈشیڈنگ کے باعث شہر یوں کے ساتھ کارو باری افراد کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔
کراچی میں مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک بن کردی۔ ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں۔ کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد اور نارتھ کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر آگئے۔ مظاہرین نے کے ای ایس سی کے خلاف نعرے لگائے ٹائر جلا کر سڑک بند کردی ۔ لیاقت آباد میں بجلی کی عدم فراہمی پر مشتعل افراد کا احتجاج مظاہرہ، سڑکوں پر ٹائر نذرآتش کرکے ٹریفک کو آمدورفت کے لئے معطل کردیا۔
محمود آباد میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، دس گھنٹے گزر جانے کے باوجود بجلی بحال نہ ہوسکی۔ گوجرانوالہ میں بھی شہریوں نے بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کیا اور سڑک بند کردی ۔ فیروز والا رچنا ٹان میں لوڈشیڈنگ کے خلاف علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر جی ٹی روڈ بلاک کردیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔