اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی بجٹ میں ملک بھر کے نوجوانوں کیلئے لیپ ٹاپ، مائیکرو فنانس اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یوتھ ٹریننگ پروگرام میں شرکت کرنے والے ماسٹر ڈگری ہولڈر کو دس ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی ملے گا۔ حکومت نے وفاقی بجٹ میں نوجوانوں کیلئے خصوصی پیکجز اور سہولیات کی خوشخبری سنائی ہے۔
سن دو ہزار تیرہ کے بجٹ کو بجا طور پر نوجوانوں کا بجٹ کہا جا سکتا ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق پانچ ارب روپے کی لاگت سے سمال بزنس لون اسکیم شروع کی جائے گی جس کے تحت نوجوانوں کو ایک سے پانچ لاکھ روپے کے قرضہ حسنہ دیا جائے گا۔ ابتدائی ایک سال میں 50 ہزار نوجوانوں کو بینکوں کے ذریعے قرضے دئیے جائیں گے۔
جن پر مارک اپ کی شرح آٹھ فیصد ہو گی۔ بقیہ رقم حکومت ادا کرے گی۔ وزیراعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام شروع کیا جائے گا جس میں 25 ہزار مڈل پاس نوجوانوں کو چھ ماہ میں مختلف ہنر سکھائے جائیں گے۔ اس اسکیم کے تحت بیروزگار نوجوانوں کو خاص طور پر تربیت فراہم کی جائے گی۔ پچیس سال تک کے ماسٹر ڈگری ہولڈرز کو 10 ہزار روپے وظیفہ بھی ملے گا۔
نوجوان اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کیلئے آن لائن درخواستیں دے سکیں گے۔ پنجاب میں شروع ہونے والی لیپ ٹاپ اسکیم کا دائرہ بڑھا کر دیگر صوبوں کے نوجوان بھی اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں گے۔ وزیراعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت ایچ ای سی سے منسلک ملکی تعلیمی اداروں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے والے ذہین نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔ اسکیم کیلئے 3 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
سماندہ علاقوں کے طلبا کے لیے فیس ادائیگی کی اسکیم بھی متعارف کرائی جائے گی۔ اس وقت یہ سہولت بلوچستان، فاٹا اور گلگت بلتستان کے طالبعلموں کو میسر ہے۔ اسکیم کے تحت ، پسماندہ علاقوں کے ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی سطح کی تعلیم کی حاصل کرنے والے نوجوانوں کی فیس حکومت دے گی۔ خیبرپختونخواہ اور جنوبی پنجاب کے نوجوان بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ بجٹ میں تعلیمی اداروں پر وڈ ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ مائیکرو فنانس اسکیم میں 50 فیصد حصہ خواتین کو دیا جائے گا۔