شیخوپورہ (جیوڈیسک) شیخوپورہ کے سرکاری ہسپتال کے تمام جنریٹر ایک ماہ سے خراب ہیں جس کے باعث مریض صحت یاب ہونے کی بجائے مزید بیمار ہونے لگے، ڈاکٹروں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔ شیخوپورہ شدید گرمی میں شیخوپورہ کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے جنریٹر گزشتہ ایک ماہ سے خراب ہیں۔ بجلی کے آنے جانے کا تو اللہ ہی حافظ ہے۔ 24 گھنٹوں میں چار گھنٹوں کے لیے آئے بھی تو اس کا بھی وقت مقرر نہیں کہ کب آئی اور کب چلی گئی۔
600 بیڈز پر مشتمل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال شیخوپورہ جہاں روزانہ شعبہ آٹ ڈور میں دو سے تین ہزار مریض آتے ہیں۔ مگر وہ ہسپتال میں ڈاکٹرکے نہ بیٹھنے کی وجہ سے جھلساتی دھوپ میں واپس جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ہسپتال کے تمام وارڈز میں مریض نااہل انتظامیہ کی غفلت، لاپرواہی، عدم توجہی کے باعث صرف اللہ کے رحم و کرم پر ہیں۔
ڈی ایچ کیو ہسپتال میں روزانہ مختلف امراض کے 70 سے زائد آپریشن ہوتے تھے جو لوڈشیڈنگ اور جنریٹر کی خرابی کے باعث گزشتہ ایک ماہ سے نہیں ہو سکے۔ ہسپتال کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنی قرار ددیئے جانے کے لیسکو کے تحریری احکامات بھی ردی کی ٹوکری کی نذر ہو گئے ہیں۔