شیخوپورہ (جیوڈیسک)خسرے سے انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ جاری ہے، شیخوپورہ میں خسرے سے دو بچے جاں بحق ہو گئے۔ شیخوپورہ جاں بحق ہونیوالوں میں 5 سالہ اقرا اور 3 سالہ آمنہ شامل ہیں۔ ان دو ہلاکتوں کے بعد پنجاب میں خسرے سے مجموعی طور پر اب تک ایک سو پچپن جانیں جا چکی ہیں۔ 24 گھنٹے میں پنجاب میں 237 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ لاہور میں خسرے کے 40 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے شروع کی جانے والی انسداد خسرہ مہم کے اثرات تاحال سامنے نہیں آ رہے۔ دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے خسرے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران قرار دیا کہ بچے مر رہے ہیں اور حکومت کو کوئی احساس نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود نے خسرہ کیس کی سماعت کی۔ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ خسرہ کی وبا کے حوالے سے پنجاب کے اٹھارہ اضلاع کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔
جہاں چوبیس جون کو خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک چھبیس لاکھ بچوں کو ویکسین دی گئی ہے۔ جسٹس خالد محمود نے ریمارکس میں قرار دیا کہ کیسی حکومت ہے جسے بچوں کے مرنے کا کوئی احساس نہیں۔ جسٹس خالد محمود نے ڈی جی اور سیکریڑی ہیلتھ کی رپورٹ کو پھر مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ خسرے کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات نظر نہیں آ رہے۔