اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسائل کے حل کے لئے سب کو مل کر چلنا ہو گا، ملک کو درست سمت میں ڈالنا اولین ترجیح ہے۔ پاکستانی عوام کے ایک ایک پیسے کی حافظت کرنی ہے۔ آئندہ سال 2475 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا جائے گا۔ ایک سال میں فی کس آمدنی میں 100 ڈالرز کا اضافہ کرینگے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لئے قومی پیدوار کو 7 فیصد سے زائد تک کرنا ہو گا۔ قرضے مسائل کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ آمدنی سے زائد اخراجات کی وجہ سے قرض لینا پڑتا ہے۔ قرضے جی ڈی پی کا 63 فیصد ہیں کم کرکے 61 فیصد تک لے جائیں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت نے وی آئی پیز کی مراعات کو ختم کیا اور وزارتوں کے اخراجات میں 30 فیصد کمی کی۔ وزارتوں کے فنڈز کی کٹوتی سے 40 ارب روپے بچیں گے۔ ہم نے معیشت کو پہلے دن سے صحیح سمت میں ڈال دیا۔ بجٹ سے ایک دن پہلے اداروں کے سیکرٹ فنڈز کی لعنت کو ختم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حاجیوں پر نہیں حج آپریٹرز پر ٹیکس لگایا۔ حج آپریٹرز کی انکم پر ٹیکس 2 ہزار سے بڑھا کر 3500 روپے کر دیا ہے۔ پریس کانفرس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح 8 فیصد رہے گی۔ اگر ابھی تکلیف ہے تو آئندہ نسل کے لئے آسانیاں ہیں۔ 2016 تک ترسیلات زر 20 ارب ڈالرز تک لے جائیں گے۔ افراط زر کو 3 سالوں تک سنگل ڈیجٹ پر کھیں گے۔ 2016 تک مالیاتی خسارے کو 4 فیصد تک لائیں گے۔