سندھ (جیوڈیسک) سندھ حکومت 6 کھرب 70 ارب روپے سے زائد کا بجٹ تیار کر لیا ہے، نئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافے کا امکان ہے۔ سندھ حکومت نے 6 کھرب 70 ارب روپے سے زائد کا بجٹ تیار کر لیا ہے۔ بجٹ میں صحت کے لئے 49 ارب 50 کروڑ روپے اور سرکاری ملازمین کے لئے ہیلتھہ انشورنس پالیسی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
بجٹ میں امن و امان کے لئے مجموعی طورپر 70 ارب روپے مختص کرنے، ساڑھے سات ہزار پولیس اہلکاروں کو فوری بھرتی کرنے اور 1 ارب روپے کے شہدا فنڈ کے قیام کی تجویز بھی شامل ہے۔ تعلیم کے لئے 110 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے۔ کراچی اور حیدر آباد میں اوربسوں کی خریداری کے لئے 1 ارب روپے اور تھر کول اور سرکلر ریلوے کے منصوبوں کے لئے 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے 4 ارب روپے کے رمضان پیکج کی تجویز بھی شامل ہے۔ بجٹ میں سندھ کے مختلف محکموں میں مزید 16 ہزار نئی نوکریاں دینے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ سندھ میں بے نظیر بستی کے نام سے شروع کئے جانے والے پراجیکٹ میں 28 ہزار پلاٹس کی فوری قرعہ اندازی کی تجویز بھی رکھی گئی ہے۔
مسلسل خسارے اور صوبے کی مخدوش مالی صورتحال کے باوجود وزیراعلی ہاس کے بجٹ میں 10 کروڑ روپے اضافے اور گورنر ہاس کے بجٹ میں بھی 5 کروڑ روپے اضافے کی تجویز بھی شامل کر لی گئی۔ صوبے کے خزانے کو استحکام بخشنے کے لئے سندھ ریونیوبورڈ کا ہدف بڑھاکر 36 ارب کرنے کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے۔ جبکہ صوبے کے آبپاشی نظام کی بہتری کیلئے7 ارب 67 کروڑروپے مختص کرنے کی تجویز کو بھی بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ سندھ کا بجٹ 17 جون کو اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔