صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم نواز شریف سمیت کئی سیاسی رہنماں نے کوئٹہ میں ویمن یونیورسٹی کی بس اور اسپتال میں بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ سیاسی رہنماں کا کہنا ہے طالبات کی بس میں دھماکہ کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
صدر اور وزیراعظم نے دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے دھماکوں میں ملوث عناصر مسلمان تو کیا انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں۔ افسوسناک واقعہ کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔
شرپسند عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔ گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ریاست کی رٹ معدوم اور صورتحال سنگین سے سنگین تر ہوتی جا رہی ہے۔ دھماکہ کھلی بربریت اور قومی سانحہ ہے۔
جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ معصوم طالبات اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانا بزدلانہ فعل ہے۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سید منور حسن نے کہا ہے کہ دہشت گرد معصوم لوگوں پر حملے کر کے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔
لاہور سے جاری اپنے بیان میں چوہدری شجاعت حسین، پرویز الہی اور پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مونس الہی نے زیارت میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی قیام گاہ پر حملہ کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بابائے قوم کی آخری آرام گاہ پر حملہ سے ہر پاکستانی کو دلی دکھ پہنچا ہے، یہ ایک قومی سانحہ ہے۔
انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ قائداعظم اور قومی مشاہیر سے منسوب تمام عمارات کی حفاظت کیلئے فوری اور مثر اقدامات کیے جائیں۔ مسلم لیگی قائدین نے کوئٹہ میں ویمن یونیورسٹی کی بس اور بعد ازاں بولان میڈیکل کمپلیکس کے شعبہ ایمرجنسی میں دھماکوں پر بھی دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم طالبات کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا نہایت ہی افسوسناک ہے۔