لیہ (جیوڈیسک) پری مون سون آتے ہی سیلاب نے تباہی پھیلانا شروع کر دی۔ لیہ میں سیلابی پانی کے کٹا سے بتیس مکان دریا برد ہوگئے۔ لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ متاثرہ افراد نے امدادی کارروائیاں نہ ہونے پر احتجاج کیا۔ لیہ اس سال بھی سیلاب کی زد میں ہے۔ چشمہ بیراج سے پانی کا اخراج ڈھائی لاکھ کیوسک سے تجاوز کرنے سے دریائے سندھ نے قریبی بستیوں کو زیر آب کرنا شروع کر دیا ہے۔
لیہ کے نواحی علاقے بیٹ گجی میں سیلابی پانی زمین کو دریا برد کر رہا ہے۔ دو دن میں بتیس مکان دریا کی نذر ہوچکے ہیں اور یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ کئی مکانات جزیرے کی صورت اختیار کر چکے ہیں۔
بستی سے نقل مکانی کرنے والے لوگ بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ متاثرین نے امداد نہ ملنے پر احتجاج بھی کیا۔ پری مون سون کی وجہ سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور بے گھر ہونے والے افراد کے بچوں میں بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔ متاثرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری امداد دے اور قریبی سکول کو فلڈ ریلیف کیمپ قرار دے کر انہیں سر چھپانے کی جگہ فراہم کرے۔