پاکستان (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی نے متحدہ قومی موومنٹ کو سندھ میں حکومت میں شامل ہونے کی با ضابطہ دعوت دے دی، الطاف حسین نے فیصلے کیلئے ارکان پارلیمنٹ اور عہدیداروں کا ہنگامی اجلاس آج بلا لیا۔ پیپلز پارٹی کا تین رکنی وفد سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کی قیادت میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پہنچا۔ وفد میں پیر مظہر الحق اور مخدوم جمیل الزماں شامل تھے۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین اور منتخب نمائندوں نے پیپلز پارٹی کے وفد کا نائن زیرو پر استقبال کیا۔
دونوں جماعتوں کے وفد کے درمیان آدھے گھنٹے ملاقات ہوئی جس میں رحمان ملک نے ایم کیو ایم کو حکومت سندھ میں شامل ہونے کی باظابطہ دعوت دی۔ ملاقات کے بعد ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ وہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا پیغام لیکر نائن زیرو آئے ہیں۔
اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنویئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم آج تک اپوزیشن کا حصہ ہے اور حکومت میں آنے یا نہ آنے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورت اور کارکنان سے ان کی رائے معلوم کرنے کے بعد کیا جائے گا۔
ذرائع بریفنگ کے دوران رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پیپلز امن کمیٹی سے پیپلز پارٹی کا کوئی تعلق نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مذاکرات میں دونوں جماعتوں کے درمیان حائل تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔