اسرائیلی (جیوڈیسک) وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے نئے اصلاح پسند مذہبی رہنما کے صدر بننے سے حقائق سے آنکھیں نہیں موڑی جا سکتیں۔ یروشلم اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے نئے اصلاح پسند مذہبی رہنما حسن روحانی کے صدر بننے سے حقائق سے آنکھیں نہیں موڑی جا سکتیں۔ خام خیالی کے بجائے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے زور دیا ہے کہ حسن روحانی کی جیت سے ایران پر جاری عالمی دبا کو ڈھیلا نہیں پڑنا چاہیے۔ ایران کو اپنا جوہری پروگرام ہر صورت میں بند کرنا ہو گا، نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ایران کو اس کے اعمال کے مطابق پرکھا جانا چاہیے۔ اگر وہ کہتا ہے کہ وہ اپنا جوہری پروگرام جاری رکھے گا تو جواب واضح ہونا چاہیے کہ اس کے جوہری پروگرام کو ہر صورت میں روک دیا جانا چاہیے۔
واضع رہے کہ امریکا، اسرائیل اور متعدد مغربی ممالک کو خدشات ہیں کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے تحت جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے۔ ایران ایسے تمام تر الزامات کو مسترد کرتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔
ایرانی حکومت اپنے ان دعوئوں کے باوجود ابھی تک مغربی تحفظات کو دور کرنے میں ناکام ہے۔ دوسری جانب ایرانی صدارتی انتخابات میں حسن روحانی کی کامیابی پر عالمی سطح پر یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس پیشرفت سے ایرانی کی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں میں تبدیلی کے امکانات روش ہو گئے ہیں۔