اسلام آباد (جیوڈیسک) پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ دو سال میں اسٹیبلشمنٹ کو لگام نہ دی گئی تو پارلیمنٹ چھوڑ دوں گا۔ طالبان اچھے یا برے نہیں سب پر پابندی لگانی چاہیے۔ دہشتگردی میں جو بھی ملوث ہوا اسکے خلاف کارروائی کی جائے چاہے کوئی بھی ناراض ہو۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جنگ کے دو حل ہیں امن یا جنگ، میں امن کا حامی ہوں۔
افغانستان میں جو کچھ ہم نے کیا اس پر توبہ کرلینی چاہیئے، سکندر اعظم، چنگیز خان اور روس افغانستان پر قبضہ نہیں کرسکے۔ آپ کس کے ساتھ مل کر افغانستان پر قبضہ کرو گے ہم نے جو لشکر پال رکھے ہیں اب ان کو ختم کردینا چاہیئے۔ لاکھوں ڈالر کا ایک ڈرون آتا ہے، امریکہ پاگل تو نہیں کہ نشانہ بازی کررہا ہے۔
ہم امریکا سے بات کرکے ایمن الظواہری کو معافی دلوادیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان، بھارت اور ایران کی خود مختاری کا احترام کرنا چاہیئے۔ اب غلطیوں کی کوئی گنجائش نہیں، ملک تباہی کے دہانے پر ہے، دنیا کے ہم پر لگے الزامات ثابت ہوچکے ہیں ملک جل رہا ہے۔ امن و امان کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا۔