پاکستان (جیوڈیسک) وزارت پانی اور بجلی کی جانب سے ونڈ انرجی منصوبے میں میگا کرپشن چھپانے کی کوشش کی گئی۔ حکام کے 6 میگاواٹ جم پیر منصوبے میں اربوں روپے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے جس میں ایک لاکھ 20 ہزار ڈالر میں خریدی گئی غیر معیاری ٹربائینز 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ظاہر کی گئیں۔ ویب ڈیسک کو موصول دستاویز کے مطابق ونڈ انرجی منصوبے میں اربوں روپے کا فراڈ کرنے والی غیر ملکی کمپنی کو کلین چٹ دی جا رہی ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا۔
کہ ترکی کی ونڈ انرجی کمپنی زورلو نے معاہدے کی خلاف ورزی کی 49 میگاواٹ جم پیر منصوبے کی معلومات دے کر 6 میگاواٹ کا منصوبہ لگایا اور نیپرا سے جھوٹ بول کر منصوبے کیلئے ٹیرف حاصل کیا جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار ڈالر میں خریدی گئی غیر معیاری ٹربائینز 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ظاہر کی گئیں۔ دستاویزات کے مطابق حیسکو کی جانب سے منصوبے سے بجلی حاصل کرنے کیلئے بچھائی گئی کروڑں کی لائن بیکار گئی اور منصوبہ چلتے ہی بند ہو گیا۔
معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر حیسکو نے کمپنی کو 2 ارب 50 کروڑروپے جرمانہ کر دیا۔ دستاویز کے مطابق ونڈ منصوبے میں بدعنوانی اور جعل سازی سے قومی خزانے کو 13 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ وزارت پانی اور بجلی کے حکام نے کرپشن چھپانے کیلئے معاملہ وزارت قانون کو بجھوا دیا ہے۔
وزارت قانون سے غیر ملکی کمپنی کو محفوظ راستہ دینے کیلئے رائے مانگی گئی ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی ونڈ منصوبے میں میگا کرپشن کی نشاہدہی کی ہے۔ جعلی معلومات دے کر منصوبے کے عوض لیے گئے قرضے کی گارنٹی حکومت پاکستان نے دی تھی۔