سندھ بجٹ : لوڈ شیڈنگ اور امن وامان پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی

Sindh

Sindh

سندھ (جیوڈیسک) میں لوڈ شیڈنگ اور امن و امان ایک بڑا مسئلہ ہیں۔ کراچی میں ایک دن میں آٹھ سے بارہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکی ہے۔ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے بجٹ تقریر میں امن و امان پر لمبی چوڑی بات نہیں کی۔ سندھ میں امن و امان کے لیے بجٹ میں اڑتالیس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بیشتر رقم انتظامی اخراجات اور تنخواہ میں خرچ ہو جائے گی۔ کراچی سمیت صوبے کے اہم مقامات کے لیے بڑی تعداد میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔ نگرانی کے کمیروں کی خریداری کے لیے چالیس کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پانچ سال کے دوران ڈیڑھ لاکھ نوکریاں دی جائیں گی۔ ان میں سے بیس ہزار بھرتیاں پولیس کے محکمے میں ہوں گی۔

سندھ میں دوسرا بڑا مسئلہ لوڈ شیڈنگ ہے۔ دیہات میں اٹھارہ سے بیس گھنٹے بجلی کی بندش معمول بن چکی ہے۔ وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کہتے ہیں کہ توانائی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح ہوگی۔ تھرکول سے توانائی کی پیداوار اور علاقے میں سہولتوں پر بتیس ارب خرچ ہوں گے۔ تھر کے کوئلے اور علاقے میں انفرا اسٹرکچر پر رواں مالی سال دس ارب خرچ کیے گئے۔