صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبی شجاع الرحمان نے کہا ہے کہ پنجاب کا مالی سال14-2013 کا بجٹ تاریخی ہے۔ بجٹ میں جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ جنوبی پنجاب کیتر قیاتی منصوبوں کیلئے بتیس فیصد اضافہ کیا گیا۔
لاہور میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف بیوہ کو دو سے چار کنال کا ایک گھر ٹیکس سے مثتثنی ہو گا جبکہ بقیہ ہر بڑے گھر والوں کو ٹیکس دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو سبسڈی کے لیے 36 ارب روپے رکھے گئے ہیں تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ پینشن بھی دس فیصد بڑھا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ تعلیم کے لیے چھبیس فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کواولین ترجیح دی جائے گی۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ خدمات پر ٹیکس لگایا گیا ہے جن میں انجنئیرنگ کنسلٹنٹ، ٹور آپریٹرز، سیکیورٹی ایجنسیز، فیشن ڈیزائنر بھی ٹیکس لگایا جائے گا جبکہ حج اور عمرہ پر جانے والے مثتثنی ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو فروغ دینے کے لیے شمسی توانائی اور بائیو گیس سے چلنے والے ٹیوب ویلوں کی فراہمی کے لیے ساڑھے سات ارب روپے رکھے گئے ہیں