پاکستان (جیوڈیسک) جنیوا آئینی مدت پوری ہو چکی،صدر زرداری کے خلاف ثبوت نہیں مل سکے ،سوئس حکام کاخط کھل گیا،کرپشن مقدمات نہیں کھل سکتے، بہت دیر ہو گئی کارروائی نہیں ہوسکتی، صدرزرداری کو کلین چٹ مل گئی۔ وزارت قانون نے جوابی چٹھی پڑھ کے رکھ دی۔ سوئس حکام کی جانب سے وزارت قانون کوملنے والاخط بالآخر منظر عام پر آگیا۔
خط میں سوئس حکام نے واضح کیاہے کہ صدر زرداری کے خلاف سوئس کیس کھولنے کا وقت گزر گیا، اب ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوسکتی، سوئس اٹارنی جنرل نے خط میں لکھا ہے کہ ایسے کیسزکے لیے مخصوص 15 برس کی آئینی مدت پوری ہوچکی ہے جبکہ صدرزرداری کیخلاف نئے شواہد یا حقائق بھی نہیں مل سکے اس لیے اب سوئس عدالتوں میں یہ مقدمات دوبارہ نہیں کھولے جاسکتے۔
خط میں مزید کہاگیا ہے کہ 25 اگست 2008 کو مقدمات بند کردیے گئے تھے جن کو دوبارہ نہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سوئس کیسز کھولنے کے لیے پاکستانی حکومت نے 5 نومبر 2012 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پرسوئس حکام کوخط لکھا تھا۔