لاہور (جیوڈیسک) لاہور قائم مقام چیئرمین پی سی بی کیلئے ماجد خان، چشتی مجاہد اور ممتاز حیدر رضوی کے نام زیر غور، منظوری کیلئے وزیراعظم کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتخاب کیخلاف درخواست پر موجودہ چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں کام سے روکتے ہوئے سیکریٹری اسپورٹس اسلام آباد، سیکریٹری پاکستان اسپورٹس بورڈ اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکریٹری سے دو ہفتوں میں رپورٹ اور جواب طلب کئے ہیں۔ آئندہ سماعت 13 جون کو ہو گی۔
عدالت عالیہ کے فاضل جج شوکت عزیز صدیقی نے تحریری احکامات میں کہا ہے کہ بادی النظر میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا انتخاب درست نہیں۔ درخواست گزار میجر (ر) احمد ندیم سڈل کے وکلا محمد فیض احمد چیمہ اور چوہدری تنویر احمد ہنجرہ نے فاضل عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ذکا اشرف مشکوک طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین منتخب ہوئے۔ جس اجلاس میں انہیں چیئرمین منتخب کیا گیا اس کی اطلاع الیکٹورل کالج کے ارکان تک کو نہیں ملی نہ ہی اس حوالے سے کوئی اشتہار شائع کیا گیا اور مذموم مقاصد کے حصول کیلئے یہ سارا عمل خفیہ طور پر کیا گیا۔
انہوں نے فاضل عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے دباو پر 13 فروری 2013 کو ایک ایس آر او کے ذریعے پی سی بی کا نیا آئین متعارف کرایا گیا جو ادارے میں گڈ گورننس کی بجائے مخصوص افراد تک محدود ہے۔ انہوں نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ پی سی بی آئین کے پیراگراف نمبر 28 ، 29 کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو اس وقت تک کام سے روکا جائے جب تک بورڈ آف گورنرز، جنرل باڈی، کابینہ ڈویژن اور بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی طرف سے منظور شدہ آئین ان کی تقرری کی توثیق نہیں کرتا۔