مردان دھماکہ، ہلاکتوں کی تعداد 34 ہو گئی، ایم پی اے عمران مہمند سپرد خاک

Mardan

Mardan

مردان (جیوڈیسک) مردان میں بے گناہ شہریوں کو خون میں نہلا دیا گیا، پھر نماز جنازہ نشانہ بنی، خود کش حملہ آور خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن عمران مہمند سمیت 34 افراد کی جان لے گیا، دھماکے میں ستاون افراد زخمی بھی ہوئے، متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ڈاکوں کے ہاتھوں قتل ہونیوالے پٹرول پمپ مالک عبداللہ کی نماز جنازہ پڑھنے والوں کو کیا علم تھا کہ خود ان کا اپنا جنازہ بھی اٹھنے ہی والا ہے۔خود کش حملہ آور نے نماز جنازہ کے اجتماع کو نشانہ بنایا اور موت کا بے۔

رحم پنجہ بے گناہ شہریوں کو اچک لے گیا۔ ہر طرف افراتفری اور زخمیوں کی آہو بکا قیامت صغری کا منظر پیش کرتی رہی، جاں بحق ہونے والوں میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن عمران مہمند بھی شامل ہیں جبکہ ان کے بھائی شدید زخمی ہو گئے۔ دھماکے کے بعد تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔مقامی افراد اپنی مدد آپ کے لاشوں اور زخمیوں کو منتقل کرتے رہے۔ چار زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال متنقل کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق حملے میں پانچ سے چھ کلو گرام مواد استعمال کیا گیا، خود کش حملہ آور کی عمر اٹھائیس سے تیس سال کے درمیان تھی اور وہ رکن صوبائی اسمبلی عمران مہمند کے ساتھ کھڑا تھا۔

ڈپٹی کمشنر مردان غلام حبیب کے مطابق حملے میں جاں بحق ہونیوالے تین افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔صوبائی حکومت کی جانب سے دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے تین، تین اور زخمیوں کیلئے ایک، ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب دھماکے میں جاں بحق ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی عمران مہمند
کو سپرد خاک کر دیا گیا، نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔