کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان اسمبلی میں 14-2013 کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا جس کا حجم 1 سو 80 ار ب روپے سے زائد کا ہو گا۔ بجٹ میں امن و امان، تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
صوبائی بجٹ کل شام 6 بجے وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک پیش کریں گے۔ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے لیے 22 بلین روپے مختص کیے گئے تھے جس میں اب 5 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ امن و امان کے لیے گزشتہ بجٹ 13 ارب روپے کا تھا۔
جس میں ڈھائی ارب روپے مزید اضافہ کیا گیا جبکہ مالی سال 14-2013 کے بجٹ میں امن و امان کے لیے 16 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے اور صحت کے بجٹ میں بھی 5 سے 10 فیصد اضافے پر غور کیا گیا ہے۔ صوبے میں ترقیاتی بجٹ میں کوئی نئی اسکیم شامل نہیں کی گئی بلکہ جاری اسکیمات کو ہی مکمل کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ بلوچستان میں لوڈ شیڈنگ کے باعث زراعت کے شبعے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
جس کے لیے بجٹ میں زمینداروں کو دی جانے والی سبسڈی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وفاق کی جانب سے صوبے کے شیئرز میں خاطر خوا اضافہ نہ ہونے کے باعث بجٹ کا حجم 1 سو 180 ارب روپے ہی ہو گا تاہم سوبائی سطح پر ترجحات میں تبدیلی کی گئی ہے۔