اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم ہاوس کے ذرائع کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور ملک کی سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، وزیر داخلہ چودھری نثار، وزیراعلی پنجاب شہبازشریف اور خارجہ و سلامتی سے متعلق وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق شرکا نے انٹیلی جنس اداروں کے مابین مربوط رابطوں کیلئے جامع میکانزم تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے کوئٹہ کے حالیہ واقعات پر انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے بھجوائی گئی رپورٹس میں پائے جانے والے تضادات کے بارے میں آرمی چیف کو آگاہ کیا۔
شرکا کوسیکیورٹی اداروں کے درمیان رابطوں کی کمی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ شرکا نے دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے تمام فریقین کی مشاوت سے ٹھوس پالیسی تیار کرنے پر اتفاق کیا، اس پالیسی کے اہم نکات پر مشاورت بھی ہوئی ۔ذرائع کا دعوی ہے کہ اس دوران طالبان اور ناراض بلوچ گروپوں کے ساتھ بات چیت سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔
اجلا س میں ڈرون حملوں کو ملکی خود مختاری کے منافی قرار دیتے ہوئے اس معاملے کو بھرپور انداز میں ہر پلیٹ فارم پر اٹھانے پر اتفاق کیا۔ میاں نواز شریف نے واضح کیا کہ ڈرون حملوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ اجلاس میں طے پایا کہ نئی سیکیورٹی پالیسی کی تیاری کے دوران سیکیورٹی اداروں کے خدشات کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔