لاہور (جیوڈیسک) پاکستان ریلوے 133 ارب روپے کا مقروض ہو گیا ہے جبکہ ملازمین کے حساب سے سب سے بڑا ادارہ ہے۔ سینئر صحافی عبدالروف چودھری کی رپورٹ کے مطابق 133 ارب روپے کے مقروض پاکستان ریلوے میں ٹیکنیکل اسٹاف کم، کلرک بابو اور افسران کی تعداد زیادہ ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ادارے کی سالانہ آمدنی صرف 13 ارب ہے جو تنخواہوں، پنشن اور دیگر اخراجات کے لیے بھی مشکل سے پورے ہوتے ہیں روزانہ 5 سے 10 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
ریلوے کی اربوں روپے کی زمینوں پر پلازے اور کالونیاں بن چکی ہیں جن پر قبضہ مافیا قابض ہے۔ لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی بانٹ دی گئی، ریلوے ساڑھے تین سو کے قریب انجنوں کا قبرستان بنا ہوا ہے۔ ملک بھر میں صرف 75 انجن ریلوے کو چلا رہے ہیں۔ جن کی حالت اتنی خراب ہے کہ کراچی سے راولپنڈی تک پہنچتے ہوئے انہیں 2 تین مرتبہ تبدیل کرنا پڑتا ہے۔