امریکی (جیوڈیسک) محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حتمی تاریخ طے نہیں ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اکیس جون سے مشرق وسطی کا دورہ کریں گے۔ تین دہائیوں سے زائد عرصے تک دہشت گردی اور امن و امان کی خراب صورتحال کا شکار رہنے والے افغانستان کے معاملات اب مذاکرات کی میز پر آ گئے ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کو مذاکرات کے لیے آمادہ کرنے میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔
جسے واشنگٹن تسلیم کرتا ہے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے دفتر کے افتتاح کے بعد مغربی میں امریکی حکام اور طالبان کے درمیان جمعرات سے مذاکرات کے آغاز کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔ جبکہ مغربی کی جانب سے امریکی ٹیم کے قطر پہنچنے کی خبر بھی جاری کی گئی۔
افغان صدر حامد کرزئی کے تحفظات اور مذاکرات معطل کرنے کی دھمکی کے بعد امریکی وزیر خارجہ جان کیری اورافغان صدر حامد کرزئی کے درمیان رابطہ ہواہے۔ مغربی کے مطابق اس رابطے میں دوحہ میں مجوزہ مذاکرات پر حامد کرزئی کے تحفظات دور کئے گئے اور یقین دہانی کرائی گئی کہ دوحہ میں قائم دفتر سے طالبان کا جھنڈا اتار دیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری اکیس جون سے مشرق وسطی کا دورہ کررہے ہیں اور قوی امکان ہے کہ اس دورے کے دوران امریکا طالبان مذاکرات منعقد ہوں۔ ادھر طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ جو بھی آئے گا اس سے بات چیت کی جائے گی۔