اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے اضافی جی ایس ٹی وصولی کے خلاف کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، چیف جسٹس پاکستان نے کہاہے کہجی ایس ٹی نفاذ کیس پر مختصر فیصلہ کل سنایا جائے گا۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ جی ایس ٹی کے نفاذ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک فیصد جنرل سیلز ٹیکس بڑھایا، اشیا کی قیمتیں 15 فیصد بڑھ گئیں۔
حکمران خود ٹیکس لگائیں گے تو پارلیمنٹ سے کون رجوع کرے گا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیئے کہ جی ایس ٹی میں اضافے سے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
حکومت کو آئینی اور قانونی طریقہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔ اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 1931 کے ایکٹ کو 1962 کے آئین کے تحت 1963 میں جائز قرار دیا تھا ۔انہوں نے استدعا کی کہ اگر عدالت 1931 کے قانون کو کالعدم قرار دیتی ہے تو اطلاق مستقبل سے ہو۔