وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لوگ دہشت گردی سے کم اور لوڈ شیدنگ سے ذیادہ متاثر ہورہے ہیں، انھوں نے اعلان کیا کہ حکومت نے توانائی بحران کے حل کیلئے ایک جامع پالیسی مرتب کر لی ہے۔
پاور سیکٹر میں اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ لوگ دہشت گردی سے کم اور لوڈ شیدنگ سے ذیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ مراعات یافتہ طبقے نے ملک کو بہت لوٹا اور غریب آدمی کو اسکا حق تک نہیں دیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ شروع نہ ہونے کے باعث 113 ارب روپے کا سالانہ نقصان ہو رہا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق دور حکومت میں پاور سیکٹر کے ساتھ ساتھ ترقی کرنے والے اداروں کا بھی بیڑہ غرق کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر غریب آدمی کی بجلی بند ہوگی تو امیر کی بجلی بند کی جائے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بجلی کے نادہندگان کو کسی صورت معافی نہیں دی جائے گی۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں توانائی بحران سے بخوبی آگاہ ہے۔ توانائی بحران کے حل کیلئے ایک جامع پالیسی مرتب کر لی ہے۔ جس کی جلد وزیراعظم منظوری دیں گے۔ وزیر پانی وبجلی کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ دنوں یا مہینوں میں ختم نہیں کی جاسکتی، اس کیلئے دو سے تین سال کا عرصہ درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بند پاور پلانٹس کی مرمت کرکے جلد انھیں کارآمد بنائے گی۔