سندھ حکومت میں شمولیت یا اپوزیشن میں بیٹھنے سے متعلق ایم کیو ایم کیریفرنڈم کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، الطاف حسین کا کہنا ہے کہ متحدہ نے ریفرنڈم سے ملکی سیاست میں انوکھی مثال قائم کی۔
سندھ حکومت میں شمولیت کے فیصلے سے متعلق ایم کیو ایم کے زیر اہتمام میں عوامی ریفرنڈم کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح دس بجے سے شروع ہو کر بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہا۔ کراچی، اسلام آباد، ملتان، لاہور، سکھر، حیدر آباد اور دیگر شہریوں میں مختلف مقامات پر کیمپ قائم کئے گئے جس میں کارکنان اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنویئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ عوامی ریفرنڈم منعقد کروا کر ایم کیو ایم نے عملی جمہوریت کا ماڈل متعارف کرایا ہے۔ مایم کیو ایم کے عوامی ریفرینڈم میں شرکت کرنے والے کارکنان کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کی انتہائی خوشی اور اطمینان ہے کہ پارٹی قیادت نے انتہائی اہم فیصلے میں انہیں شریک کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے ریفرنڈیم کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت میں شمولیت کے متعلق حتمی فیصلے کا اعلان کیا جائے گا۔