امریکا شرائط قبول کر لے تو مذاکرات میں شامل ہو جائینگے، کرزئی

Karzai

Karzai

دوحہ میں طالبان اور امریکا کے مذاکرات میں ڈیڈک لاک برقرار ہے، افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا شرائط تسلیم کر لے تو امن مذاکرات میں شریک ہو سکتے ہیں۔ امریکی ذرائع کے مطابق افغان صدر کرزئی اور امریکا کے اختلافات مذاکرات میں تعطل کا باعث بنے ہیں۔ افغان صدرکے اعتراضات پر قطرمیں طالبان کی جانب سے جھنڈا اتارا جا چکا ہے۔

جبکہ نام کی تختی پرامارت اسلامیہ افغانستان کی جگہ اب بیورو برائے امن مذاکرات لکھا جائے گا۔ صدرحامدکرزئی کیترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا افغان حکومت کی شرائط تسلیم کر لے تو مذاکرات میں شامل ہو سکتے ہیں۔ صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ نے فون پر جو یقین دہانیاں کرائی تھیں۔

ان پر عمل درآمد کیا جائے۔ ادھر طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا گوانتانامو جیل میں قید پانچ سینئر طالبان کمانڈرز کو رہا کر دے تو اس کے بدلے میں دوہزارنو سے طالبان کی قید میں امریکی فوجی کو رہا کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب دوحہ میں حکام کا کہنا ہے کہ طالبان اور امریکا کے مذاکرات کا ابھی کوئی حتمی شیڈول نہیں بنایا گیا۔