کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک رواں مالی سال کی آخری مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا۔ آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کی وجہ سے گنجائش کے باوجود شرح سود میں کمی کا امکان کم ہے۔ گزشتہ ایک سال سے افراط زر کی شرح میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔
رواں مالی سال کے معاشی اہداف میں صرف مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کا ہدف ہی پورا ہوتا نظر آتا ہے۔جولائی دو ہزار گیارہ میں افراط زر کی شرح بارہ اعشاریہ چار تین فیصد تھی جو مئی دوہزار تیرہ میں پانچ فیصد کے قریب ہوگئی۔ان حالات میں مرکزی بینک نے بنیادی شرح سود میں بھی کمی کی۔
جولائی دوہزار گیارہ میں شرح سود چودہ فیصد سے کم کرکے اکتوبر دوہزار گیارہ تک بارہ فیصد کردی گئی۔ جو رواں سال ساڑھے نو فیصد ہوگئی۔ ماہرین کے مطابق شرح سود میں مزید کمی کی گنجائش موجود ہے تاہم امکان ہے کہ ڈسکاونٹ ریٹ کی موجودہ شرح کو برقرار رکھا جائے۔