کراچی (جیوڈیسک) کسٹمز انٹیلی جنس نے انکشاف کیا ہے کہ 2010 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے 3 ہزار ٹرک کراچی سے باہر ہی نہیں گئے اور مال مقامی گوداموں میں منتقل ہوا، کرپشن میں کسٹم کے افسران ملوث ہیں۔ ذرائع کو ملنے والی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے ڈائریکٹریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے کنٹینر کیس میں ایف بی آر کی محکمہ جاتی تحقیقات کو مسترد کردیا ہے۔
انٹیلی جنس نے سپریم کورٹ اور وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے جاری جنوری 2010 کی رپورٹ کی روشنی میں ٹھوس ثبوت حاصل کرلیے ہیں۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ وہ ٹرک جن پر افغان ٹرانزٹ کے کنٹینرز ہونے چاہیے تھے وہ کبھی کراچی سے باہرہی نہیں گئے بلکہ کراچی اور ملک کے دیگر حصوں میں قائم گوداموں میں منتقل کردیے گئے تھے۔ وفاقی ٹیکس محتسب کی تحقیقات کے مطابق 4 سال کے دوران کم از کم 7 ہزار 922 کنٹینرز چوری ہوئے۔