اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت انہیں اختیار دے تو وہ کراچی میں امن کی ذمہ داری لینے کو تیار ہیں۔ اتفاق رائے کیساتھ جو بھی ذمہ داری ملے گی اسے مخصوص وقت میں پورا کریں گے۔ قومی اسمبلی میں توجہ دلا نوٹس کا جواب دیتے ہوئے چودھری نثار کا کہنا تھا کہ سندھ میں ایم کیو ایم کا گورنر موجود ہے۔
الزام تراشی سے کام نہیں چلے گا، وہ اسلام آباد کا نہیں بلکہ وفاقی وزیر ہیں، ہر ممکن طور پر سچ سامنے لایا جائے گا، چودھری نثار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دینے والی بات غلط ہے، انہوں نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا اور نہ ہی یہ ان کے اختیار میں ہے۔قومی سلامتی کے حوالے سے مشاورتی اجلاس بلایا تھا۔
تمام صوبوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔صوبوں میں امن وامان صوبائی معاملہ ہے ، وفاقی حکومت بھرپور معاونت فراہم کر رہی ہے، کسی صوبے کے ساتھ کوئی زیادتی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، چودھری نثا ر نے کہا کہ وہ لاپتہ افراد کے بارے میں وزارت داخلہ کی رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں، 261 افراد لاپتہ تھے، 156 کا پتہ چلا لیا۔
99 اب بھی لاپتہ ہیں جبکہ 6 کی لاشیں ملی ہیں۔لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے مزید تحقیقات کرائی جائیں گی۔اس سے پہلے ایم کیو ایم کے رکن صلاح الدین نے توجہ دلاونوٹس پر کہا کہ لیاری میں بھتہ وصولی ہو رہی ، حکومت کچھ نہیں کر رہی، انہوں نے الزام لگایا کہ سیکورٹی اداروں نے جن افراد کی لاشیں حوالے کی ہیں۔
ان کی ٹانگوں میں ڈرلنگ ہوئی ہے، وزیر داخلہ چودھری نثار نے یقین دلایا کہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی اور ملنے والی لاشوں کے حوالے سے تحقیقات کرائی جائیں گی۔