اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان کے خلاف آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ آئینی درخواست شہری محمد واسع نے ذاتی حیثیت میں دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بابر اعوان کو وزارت قانون نے پانچ مقدمات کی وکالت کے لئے دو کروڑ پینتالیس لاکھ روپے کی ادائیگیاں کیں۔
جن میں سے چار مقدمات میں بابر اعوان پیش بھی نہیں ہوئے۔ اس کے باوجود ادائیگیاں کر دی گئیں۔ درخواست کے ذریعے عدالت عظمی سے استدعا کی گئی ہے کہ فیس کی مد میں لی گئی رقم بابر اعوان سے واپس لی جائے۔ درخواست میں بابر اعوان، سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی، سابق جوائنٹ سیکرٹری باقر علی اور ڈپٹی سالیسیٹر فرخ علی کو فریق بنایا گیا ہے۔