بلوچستان میں امن و امان کیلئے 16 ارب مختص لیکن کیا پیسوں سے امن ہوگا؟

Balochistan

Balochistan

کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کے بجٹ میں امن وامان کے لئے 16 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پچھلے 5 برسوں کے دوران اس مد میں رکھی جانے والی رقم میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے لیکن صوبے سے اڑنے والی امن کی فاختہ واپس نہیں لائی جا سکی۔ بلوچستان کے وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نئے مالی سال کے بجٹ میں امن وامان کیلئے 16 ارب روپے سے زائد رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ رقم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہے جو لوگوں کو تحفظ کی فراہمی کے لئے مختلف اقدامات، اسلحے اور ضروری آلات کی خریداری پر خرچ کی جائے گی۔ ہائی ویز پر عوام کی بے خطر اور پرامن سفر کو ممکن بنانے کیلئے 286 ملین روپے، اسلحہ کی خریداری کیلئے 135 ملین روپے اور ضروری آلات فراہم کرنے کی غرض سے غیر ترقیاتی بجٹ میں تقریبا 315 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو ماضی میں امن وامان کے نام پر خرچ کی جانے والی خطیر رقم کا حساب لینا چاہئے۔ اس کے ساتھ صوبے میں امن وامان کیلئے محبت، بھائی چارے اور ہم اہنگی کے جذبات کو فروغ دینا بھی ضروری ہے۔ اربوں روپے امن وامان کے نام پر خرچ ہوئے اس کا حساب ہونا چاہیے۔

امن وامان بہتر ہونے کے بجائے خراب ہورہا ہے اور بار بار اسی پر خرچ ہورہا ہے اس کا کوئی نہ کوئی سدباب ہونا چاہیے۔ یہاں گورنمنٹ کو مکمل طور پر پاور دئیے جائیں یہ نہیں کہ گورنمنٹ کو صرف کرسی دی جائے۔ اگر پاور دئیے جائیں گے تو وہ بہتری لاسکتے ہیں اگر پاور نہیں دئیے گئے تو پورا بجٹ امن وامان کیلئے رکھ دیں کوئی فرق نہیں پڑے
گا۔