سندھ حکومت اختیار دے تو کراچی میں امن کی ذمہ داری لینے کو تیار ہوں، نثار

Nisar

Nisar

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت انہیں اختیار دے تو وہ کراچی میں امن کی ذمے داری لینے کو تیار ہیں۔ کراچی میں ایک نہیں، بہت سے گروہ کام کررہے ہیں، سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔ قومی اسمبلی میں توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں چودھری نثارکا کہنا تھا کہ جو اسلحہ لائسنس پہلے منظور ہو چکے ان کے اجرا میں کوئی رکاوٹ نہیں۔

ماضی میں لاکھوں کے حساب سے اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے۔ متعدد لائسنس ایسے ہیں جو رجسٹرڈ نہیں اور متعدد کے کوائف درست نہیں۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ انہیں اتفاق رائے کے ساتھ جو بھی ذمہ داری ملے گی، اسے مخصوص وقت میں پورا کریں گے۔ سندھ میں ایم کیو ایم کا گورنر موجود ہے، الزام تراشی سے کام نہیں چلے گا، سندھ حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دینے والی بات غلط ہے، انہوں نے ایسا کوئی حکم جاری کیا نہ ہی یہ ان کے اختیار میں ہے۔ ایم کیو ایم کے کارکن اجمل بیگ کے قتل کی انکوائری کرائی جائے گی۔

چودھری نثار نے کہا کہ وہ لاپتہ افراد کے بارے میں وزارت داخلہ کی رپورٹ سے مطمئن نہیں، سیکورٹی ایجنسیوں کو بلا کر کہا ہے کہ بے گناہ افراد کو نہ اٹھائیں، لوگوں کو اٹھانے سے سیکورٹی اداروں اور ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔ آرمی چیف نے یقین دہانی کرائی کہ وہ حکومتی پالیسی پر عمل کریں گے۔

ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے نبیل گبول نے کہا کہ کراچی میں ایم کیو
ایم کے کارکنوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات کرائی جائے۔ شیخ صلاح الدین نے الزام لگایا کہ سیکیورٹی اداروں نے جن افراد کی لاشیں حوالے کیں، ان کی ٹانگوں میں ڈرلنگ کی گئی ہے۔