لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں اس وقت گرما گرمی دیکھنے میں آئی جب حکومتی رکن نے نام لیکر اپوزیش لیڈر پر تنقید کی۔ لاہور میں پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس پچاس منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا اقبال کی زیرصدارت شروع ہوا تو حکومتی رکن باو اختر نے اپوزیشن لیڈرمحمود الرشیدپر ان کا نام لیکر غلط بیانی کرنے کا الزام لگایا۔
ان کا کہنا تھا کہ میٹرو بس پر تنقید کرنے والے اپوزیشن لیڈرمحمود الرشید خود میٹرو بس میں سفر کرتے رہے ہیں جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا۔ محمود الرشید کاکہناتھا کہ اگر ان کا نام لیکر بات کی جائے گی تو وہ بھی مسلم لیگ نواز کے قائدین محمد نوازشریف اورمحمد شہباز شریف کا نام لیکر بات کریں گے۔
جس پر سپکیر رانا اقبال نے واضح کیا کہ ارکان بجٹ پر بات کریں کسی کی ذات پر نہیں، ق لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی عامر سلطان چیمہ نے اپنی بجٹ تقریر میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا ہیلتھ کارڈ بھی نا کام منصوبہ ہے۔
حکومتی رکن علامہ غیاث الدین کا کہنا تھا کہ سرکاری اخراجات میں پندرہ فیصد کمی احسن اقدام ہے۔رکن اسمبلی تحریک انصاف وحید اصغر ڈوگر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ گذشتہ وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے محمد شہباز شریف اب بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف کیمپ لگائیں گے۔