بھارت کے وزیراعظم من موہن سنگھ اور کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی مقبوضہ کشمیر کے دورے پر پہنچ گئے۔ اس موقع پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے اور معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔
آٹھ بھارتی فوجیوں کی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی مقبوضہ کشمیر کے دورے پر جا پہنچے۔ جہاں انہوں نے ریلی سے خطاب کیا اور ریلوے سروس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔
ہڑتال کی کال آل پارٹیز حریت کانفرنس اور دیگر جماعتوں نے دی تھی۔ مقبوضہ وادی میں تمام کاروباراور تعلیمی ادارے بند ہیں اور سڑکوں سے ٹرانسپورٹ بھی غائب ہے۔ جگہ جگہ بھارتی فوجی موجود ہیں اور سرینگر کی سڑکیں فوجی چھانی کا منظر پیش کر رہی ہیں۔
بھارتی وزیراعظم کے دورے کی کامیابی کا تاثر نمایاں کرنے کیلئے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے لیڈر میر واعظ عمر فاروق، بزرگ رہنما علی گیلانی اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا کہنا ہے کہ بھارتی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔