تلہ گنگ کے موضع جسیال میں سرکاری ملازم سمیت دو درندہ صفت آدمیو ں نے معصوم بچی کی پانچ گھنٹے یرغمال بنا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
Posted on June 26, 2013 By Noman Webmaster سٹی نیوز
تلہ گنگ : تلہ گنگ کے موضع جسیال میں سرکاری ملازم سمیت دو درندہ صفت ادمیو ںنے معصوم بچی کی پانچ گھنٹے یرغمال بنا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ متاثرہ بچی کے خاندان نے چیف جسٹس آف پاکستان اوروزیر اعلیٰ پنجاب سے انصاف کی دہائی۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جسیال کے غریب چوکیدار عبدالرحمن کی 13 سالہ معصوم بیٹی وقوعہ کے روز گھر کے قریبی کریانہ دکان پر سودا لینے جا رہی تھی کہ راستہ میں محکمہ جنگلات چکوال میں تعینات کلرک محمد صدیق اور اْسکے دوست الیکٹریشن عابد نے معصوم کو زبر دستی پکڑ کر ساتھ واقع اپنے گھر لے گئے جہاں دونوں درندہ صفت ا دمیوں نے معصوم بچی کو نشہ آور چیز پلا کر پانچ گھنٹے تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔بعد ازاں رات کے اندھیر ے میں معصوم بچی کو باہر بے ہوشی کی حالت میں پھینک کر فرار ہو گئے۔
بچی کو نیم بے ہوشی کی حالت میں لوگوں نے گھر پہنچایا۔ جس کے بعد زیادتی کی شکار بچی کے میڈیکل چیک اپ کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تلہ گنگ لایا گیا۔ جہاں بچی سے اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہو گئی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی گاؤں بھر کے لوگ اکٹھے ہو گئے اور ظالمانہ اقدام کیخلاف سخت احتجاج کیا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر تلہ گنگ عابد حسین بھٹی ،ٹی ایم او تلہ گنگ رائے طاہر منشاء بھی پہنچ گئے اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن تعاون کے ساتھ ساتھ ملزمان کی فوری گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔ادھر پولیس تھانہ صدر تلہ گنگ نے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر کے اْنکی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے مارنا شروع کر دیئے ہیں۔