کراچی میں جسٹس باقر پر حملہ دراصل ریاست اورآزاد عدلیہ پر حملہ ہے، مرکزی رہنماء تحریک تحفظ پاکستان

تحریک تحفظ پاکستان کے مرکزی رہنماء روحیل اکبر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو دھوکہ دینے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرکے عوام کے سامنے لایا جائے تاکہ ملک دشمن ایجنٹوں کا چہرہ بے نقاب ہو سکے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کراچی میں جسٹس باقر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ دراصل ریاست اور آزاد عدلیہ پر حملہ ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، دہشت گردوں کے بڑھتے قدم اب انصاف کے ایوانوں تک جا پہنچے ہیں۔

وفاقی و صوبائی حکومت مذمت کے بجائے عملی اقدمات کریں، زبانی جمع خرچ اور نما ئشی کاروائیوں کا انجام آج سب کے سامنے ہے ،واقعے سے دہشت گردوں کے عزائم کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے اگر انھیں روکا نہ گیا تو یہ ارباب اختیار کو بھی نشانہ بنانے میں دیر نہیں لگائیں گے، عام عوام کا پرسان حال کوئی نہیں رہا، اب بھی اگر ہوش کے ناخن نہ لیے گئے تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے، حکمرانوں کی بے حسی ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہی ہے۔

جس کے قلع قمع کے لیے مربوط پالیسی مرتب کرنے کی فوری ضرورت ہے انہوں نے پولیس اور رینجرز کے جوانوں کی شہادت پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا اور شہید ہونے والے پولیس اور رینجرز کے جوانوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ تحریک تحفظ پاکستان سوگواران کے غم میں برابر کی شریک ہے اور شہید ہونے والے جوانوں کے
درجات کی بلندی اور جسٹس مقبول باقر سمیت تما م زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔