رحمان ملک نے مشرف کو بے نظیر قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا

Rehman Malik - Musharif

Rehman Malik – Musharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھی پرویز مشرف کو بے نظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا،دنیا نیوز نے ایف آئی اے کی عدالت میں پیش کردہ عبوری چالان کی کاپی حاصل کر لی۔ بے نظیر بھٹو قتل کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا عبوری چالان چھہتر صفحات پر مشتمل ہے۔ چالان میں بیت اللہ محسود، عبیدالرحمان، عبداللہ، فیض محمد، اکرام اللہ، نصراللہ اور نادر کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا۔

چالان میں بتایا گیا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ملزموں اعتزاز شاہ، شیر زمان، حسنین گل، محمد رفاقت اور رشید احمد جوڈیشل ریمانڈ پر جبکہ ملزم پرویز مشرف، سابق ایس پی خرم شہزاد اور سابق سی پی اوسعود عزیز ضمانت پر ہیں۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کا دفعہ 161 کا بیان بھی چالان میں شامل کیا گیا ہے۔رحمان ملک نے بیان دیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی حکومت بے نظیر بھٹو کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی جس کے باعث لیاقت باغ کا افسوسناک واقعہ ہوا۔

چالان میں سابق سیکریٹری داخلہ کمال شاہ کا 161 کا بیان بھی شامل کیا گیا ہے۔ کمال شاہ نے بھی پرویز مشرف کو بے نظیر کو سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ چالان میں پرویز مشرف کے بطور صدر اقدامات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے انہیں آئین شکن قرار دیا گیا ہے۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی کا نفاذ کیا اور ججوں اور ان کے اہل خانہ کو حبس بے جا میں رکھا۔