لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی میں میٹروبس سروس کو جنگلہ سروس کہنے پر حکومتی اور اپوزیشن خواتین میں خوب نوک جھونک ہوئی، اسپیکر کی مداخلت پر بھی کسی نے نہ سنی ،اسپیکر رانا اقبال کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔
پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر کامیاب خواتین ارکان نے حلف اٹھایا ،ان میں حنا پرویز بٹ،زیب النسا، ظل ہما ،شازیہ طارق،شازیہ کامران، ڈاکٹر عائشہ غوث، نبیرا عندلیب شامل ہیں، اجلاس میں اس وقت ہنگامے کی کیفیت ہو گئی جب پیپلزپارٹی کی فائزہ ملک نے میٹرو بس سروس کو جنگلہ سروس کہہ دیا۔
حکومتی خواتین اٹھ کھڑی ہوئیں اور شدید احتجاج کیا، اسپیکر خواتین کو بیٹھنے کا کہتے رہ گئے ،اس موقع پر اسپیکر نے وزیرخزانہ کو تقریر کی دعوت دی مگر وزیرخزانہ کہیں نظر نہ آئے ،ایک اپوزیشن رکن نے پنجاب کے جاگیرداروں کا ذکر کیا۔
تو اسپیکر رانا اقبال نے کہا کہ پورے پنجاب میں ایک بھی جاگیردار نہیں، وزیرقانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں خواتین کے استحصال کے حوالے سے ہرقانون سازی پر تعاون کیا جائے گا۔