اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ سیکرٹ فنڈ قومی مفاد میں استعمال ہو تو اچھا ہے مگر یہ کوئی نہیں جانتا کہ ایک فیصد کا استعمال بھی ٹھیک ہو رہا ہے یا نہیں۔ سپریم کورٹ میں آئی بی سیکرٹ فنڈ کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹ فنڈ کا آڈٹ سیکریٹری کیبنٹ کرتا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کی ایک کاپی آڈیٹر جنرل کے دفتر اور ایک ڈی جی آئی بی کو جمع کرائی جاتی ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایجنسی اتنی موثر ہوتی تو ملک میں امن وامان کے یہ حالات نہ ہوتے۔
کراچی میں ہر روز 8 سے 10 لوگ مرتے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ فنڈز کی تفصیلات بتائیں ورنہ سمجھا جائے گا کہ یہ ایجنسی کام نہیں کررہی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔