اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کو بتایاگیا ہے کہ سی این جی لائسنسز کے اجرا میں بے ضابطگیاں ہوئیں، قوانین کا خیال نہیں رکھا گیا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیئے کہ غیر قانونی سی این جی لائسنس جاری کیے گئے، عدالت نیایف آئی اے کے سینئر حکام کو اسٹیشنر کا دورہ کرنے کا حکم دیتے ھوئے پانچ جولائی کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔
سی این جی لائسنس اجرا کی بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ ایڈیشنل سیکریٹری ڈی جی ایف آئی اے نے سی این جی اسٹیشنز سے متعلق عبوری رپورٹ عدالت میں پیش کی، جس کے مطابق لائسنس جاری کرتے ہوئے قوانین کاخیال نہیں رکھا گیا۔
گوجرانوالہ میں 3 کلومیٹر کے احاطہ میں 17 سی این جی اسٹیشنز لگائے گئے ہیں۔ لاہور میں ایک سی این جی اسٹیشن اسکول کے قریب لگایا گیا ہے۔ چیئرمین اوگرا سعید خان نے عدالت کو بتایا کہ اپریل 2012 سے اب تک کسی سی این جی اسٹیشن کا اجرا نہیں کیا گیا۔