کراچی (جیوڈیسک) آئی جی سندھ نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی کے ریڈزون میں زیادہ تر مانیٹرنگ کیمرے کام نہیں کررہے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ججوں کو فول پروف سیکیورٹی کی ہدایت کرتے ہوئے سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد کی سفارش کی ہے۔ کراچی میں سندھ ہائی کورٹ کے جج مقبول باقر پر حملے کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔
جس میں پولیس اور رینجرز کے سربراہان سمیت اعلی حکام شریک ہوئے، آئی جی سندھ اجلاس کو بتایا کہ ریڈزون کے زیادہ تر کیمرے خراب ہیں جس پر چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال دیکھ کر لگتاہے قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام ہورہے ہیں، تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام ضروری ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھاکہ حکومت حکومت کو سو سے زائد سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پرعمل درآمد کرنا چاہئے، انہوں نے ہدایت کی کہ کچی آبادیوں میں جرائم پیشہ افراد کے نیٹ ورک کو ختم کیا جائے، اور شہر کو اسلحے سے پاک کرنے کے اقدامات کیے جائیں، چیف سیکریٹری چودھری اعجاز نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ کوئی کچی آبادی ریگولرلائز نہیں کی جائے گی، نہ گوٹھ آباد اسکیم کے تحت شہرمیں زمین دی جائے گی۔