لاہور (جیوڈیسک) لوڈشیڈنگ عام شہریوں اور کاروباری طبقے کیلئے وبال جان بن چکی ہے۔ کو ئی چھوٹا یا بڑا کاروبار ایسا نہیں جو لوڈشیڈنگ کی زد میں نہ ہو۔ دکان دار اورصنعت کار دونوں پریشان ہیں اورسنجیدگی سے تالہ بندی کا سوچ رہے ہیں۔
لوڈشیڈنگ سے یوں تو ہر طبقہ بری طرح متاثر ہے لیکن چھوٹے دکان داروں کا حال بدتر ہے، یہ لوگ بجلی جانے پر گھنٹوں ہاتھ پہ ہاتھ رکھے بیٹھے رہتے ہیں درزی ہو یا نائی، مشینوں ،فریج کا مکینک ہو یا الیکٹرک سٹور والا سب بجلی کی بندش سے بے روز گار ہورہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے معاملے میں نئی حکومت بھی ناکام نظر آتی ہے۔ صنعت کار بھی لوڈشیڈنگ سے بیزار ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ سابق دور میں 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی ،جواب 10 گھنٹے ہو گئی۔
تین میں سے ایک شفٹ بند کرکے مزدور فارغ کر دئیے ہیں پھر بھی بہتری کا کوئی امکان دکھائی نہیں دے رہی۔ کاروباری حضرات کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں صنعت کا پہیہ نہیں گھوم سکتا، نئی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق توانائی بحران پر توجہ دے۔